رپورٹ کے مطابق قابض صہیونی فوجیوں کی جانب سے جمعرات کی شام سے جنین کے قباطیہ قصبے کا اس وقت محاصرہ کرلیا تھا جب بیت المقدس میں تین مزاحمتی کارروائیوں میں ایک یہودی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے تھے۔ فدائی حملوں میں شہید ہونے والے تین فلسطینی لڑکوں کا تعلق قباطیہ سے بتایا گیا تھا۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے ایک تازہ نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تینوں شہید فلسطینی خاندانوں کے اہل خانہ کا تجارتی بائیکاٹ کیا جائے گا۔ ان خاندانوں سے وابستہ کسی بھی شخص کو کاروبار کرنے یا فلسطینی علاقوں میں کہیں بھی ملمزت کی اجازت نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ بیت المقدس میں اپنی نوعیت کی منفرد مزاحمتی کارروائی کے بعد صہیونی حکام کا فلسطینی خاندانوں کے کاروبار اور ملازمت پرپابندی کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
ادھر مقامی طبی ذرائع نے بتایا کہ قباطیہ قصبے میں جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کے تشدد سے کم سے کم 30 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے تین کو اتشیں اسلحہ سے گولیاں ماری گئیں، تین شہری ربڑ کی گولیوں اور تین آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قباطیہ قصبے کے داخلی راستے پر فلسطینی شہریوں کے ایک احتجاجی ریلی پرصہیونی فوجیوں نے فائرنگ کی، آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں کئی شہری زخمی ہوئے۔ آنسوگیس کی شیلنگ سے ایک شہری کا چہرہ زخمی ہوا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج نے جنین کے قباطیہ قصبے اور دیگر مقامات پر کریک ڈاؤن کے لیے فوج کی مزی نفری طلب کی گئی ہے۔ قباطیہ میں تلاشی کی کارروائیوں میں 15 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔