گذشتہ روز بیت المقدس میں 19 سالہ احمد حازم الریماوی نامی فلسطینی نوجوان کو شہید کیا گیا جس کے بعد شہداء انتفاضہ القدس کی تعداد 269 ہوگئی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شہداء و اسیران فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ القدس کے شہداء میں جانی کی قربانی دینے والے فلسطینی شہروں میں الخلیل 79شہداء کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر بیت المقدس کے 59 شہری شہید ہوئے ہیں۔ رام اللہ کے شہداء کی تعداد 24 ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ القدس کے دوران گذشتہ چودہ ماہ میں جنین شہر سے 21، نابلس سے 19، بیت لحم سے 15، طولکرم سے 5، سلفیت سے 4م قلقیلیہ سے بھی چار، اندورن فلسطین سے دو اور غزہ کی پٹی میں 34 فلسطینی شہید ہوئے۔
شہداء میں 77 بچے اور بچیاں بھی شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم بتائی جاتی ہیں۔ ان میں ایک شیرخوار Â تین ماہ کا رمضان محمد ثوابتہ بھی شامل ہے۔ تحریک انتفاضہ کےدوران 29 فی صد شہداء بچوں پر مشتمل ہیں۔
صہیونی ریاستی دہشت گردی کے دوران انتفاضہ القدس کے چودہ ماہ میں 12 بچیوں سمیت 24 خواتین بھی شہید ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 80 فی صد شہداء کے ورثاء کو ان کے بیٹوں یا بیٹوں کی شہادت کی خبرذرائع ابلاغ کے ذریعے پہنچی۔
صہیونی انتظامیہ کی طرف سے شہید کئے جانے کے بعد بیشتر فلسطینیوں کو Â اپنی تحویل میں لیا گیا۔ ان میں سے 20 شہداء کے جسد خاکی بدستور صہیونی ریاست کے قبضے میں ہیں۔