قابض اسرائیلی فوج نے پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے سے 16 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
بیت المقدس کے اسیران کے خاندانوں کی کمیٹی کے سربراہ امجد ابو عصاب نے کہا ہے کہ چار کم سنوں سمیت چھ فلسطینیوں کو اتوار کی رات حراست میں لے کر قشلہ تفتیشی مرکز منتقل کردیا گیا تھا۔ جبکہ اسرائیلی فوج کے خفیہ اہلکاروں نے دو فلسطینی شہریوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد حراست میں لے لیا۔
اسی سے ملتے جلتے ایک واقعہ میں قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک پر امن مارچ کو ختم کرنے کے لئے اس پر طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 15 شہری زخمی ہوگئے جبکہ دو کو حراست میں لے لیا گیا۔
قابض حکام نے قلقیہ کے مشرقی گائوں کفر قدوم کی فلسطینی زمینوں پر تعمیر کردہ یہودی بستی کدومم کے قریب ایک فوجی ناکے پر عرابہ گائوں سے تعلق رکھنے والے فلسطینی شہری کو حراست میں لے لیا۔
اسی تناظر میں اسرائیلی فوج نے جنین شہر پر دھاوا بول دیا اور اس کے کئی دیہات پر چھاپے مارے۔ مقامی ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے یعبد قصبے میں اشتعال انگیز کارروائیاں کی۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج نے بیت لحم کے مختلف علاقوں پر دھاوا بول دیا اور تین نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ قابض حکام نے سامو قصے پر بھی چھاپہ مارا اور ایک فلسطینی لڑکی کو گرفتار کرنے میں ناکامی پر اس کو تفتیش کے لئے طلبی کا نوٹس پہنچا دیا۔
ادھر نابلس میں قابض فوج نے ایک سابق اسیر کے گھر پر چھاپہ مارنے اور تلاشی لینے کے بعد ان کو حراست میں لے لیا۔ جبکہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں سے تصادم کے بعد الخلیل کے مختلف قصبات میں فوجی ناکے لگا دئیے۔
فلسطینی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پچھلے ہفتے کے دوران اسرائیلی فوج نے 100 فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے جن میں 26 فلسطینی، 8 سابق سیاسی اسیران، ایک خاتون اور 13 کم سن شامل ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین