(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )گزشتہ تین دنوں کے دوران شہداء کی یومیہ اوسط تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا، گزشتہ روز 24 گھنٹوں میں 210 شہداء تک پہنچ گئے، جس سے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک شہداء کی کل تعداد 25700 سے تجاوز کر گئی، جن میں70 فیصد سے زائد تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔ 7,000 سے زائد فلسطینی تاحال لاپتہ ہیں۔
صیہونی قابض فوج کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ مسلسل 111ویں روز بھی جاری ہے جس میں غاصب فورسز فلسطینیون کے خلاف نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کررہی ہے
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فورسز نے غزہ کے جنوب میں واقع خان یونس پر اپنے وحشیانہ حملے تیز کر دیے ، ان علاقوں میں بے گھر ہونے والے لوگوں کی تعداد لاکھوں میں ہے پہلے ہی محفوظ نہیں تھے انہیں منظم طریقے سے نشانہ بنایا جس سے بڑی تعداد فلسطینی شہید ہوئے۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمت کاروں اور قابض فوج کے درمیان شہر کے سب سے بڑے اسپتالوں میں سے ایک ناصر میڈیکل اسپتال کے اطراف میں زمینی لڑائیاں جاری ہیں جب کہ الامال اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔
گزشتہ تین دنوں کے دوران شہداء کی یومیہ اوسط تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا، گزشتہ روز 24 گھنٹوں میں 210 شہداء تک پہنچ گئے، جس سے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک شہداء کی کل تعداد 25700 سے تجاوز کر گئی، جن میں70 فیصد سے زائد تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔ 7,000 سے زائد فلسطینی تاحال لاپتہ ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوج کے حالیہ حملوں کے نتیجے میں متعدد متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں جن تک پہنچنے کیلئے شہری دفاع اور امدادی ٹیموں کو اجازت نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث عملہ ان تک پہنچنے سے قاصر ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں، صیہونی فورسز اب بھی اس محصور علاقے میں مقیم 800,000 سے زائد فلسطینیوں کے لیے امداد کے داخلے کو روک رہا ہے، جو کہ بھوک سے مرنے کی ایک منظم اور بگڑتی ہوئی مہم کا شکار ہیں ، جب کہ شہریوں کے گھروں کو مسلسل توپ خانے اور فضائی حملوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔