(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ہاتھوں ہلاک اور زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی حقیقی تعداد حکومت کے اعلان کردہ اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے، فوجی نقصانات کے حجم کو چھپانے کیلئے اسرائیلی فوج نے اپنا سخت کنٹرول رکھا ہوا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عبرانی نیوز چینل "کان” نے اسرائیلی وزارت سلامتی میں بحالی کے شعبے کے سربراہ کے حوالے سے شائع اپنی تحقیقات رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل میں زخمی فوجیوں کی بحالی کی صورتحال گھمبیر ہوگیا ہے، اسرائیل کا صحت کا شعبہ غزہ میں زخمی ہونے والےہزاروں زخمی اسرائیلی فوجیوں سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہے جو اسپتالوں میں علاج کے بعدنفسیاتی الجھنوں کا شکار ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ غزہ میں جنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے ان کی معذوری کو تسلیم کرنے کیلئے جمع کرائی جانے والی درخواستوں کی تعداد 20,000 تک پہنچنے والی ہےجن میں وہ فوجی شامل ہیں جو مکمل یا جزوی معزور ہوئے ہیں یا جن کو اندرونی چوٹیں آئی ہیں یا جو بینائی سے محروم ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزارت سلامتی میں بحالی کے شعبے کے سربراہ نے گزشتہ روز اسرائیلی پارلیمنٹ کو تصدیق کی کہ اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے 4500 سے زائد فوجی اور ارکان اس وقت زیر علاج ہیں۔ ان کے مطابق، تقریباً 60 افراد، جن 30 سال سے کم عمر کے زیادہ تر مرد ریزروسٹ فوجی شامل ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا، "7 اکتوبر سےاب تک بہت سے فوجی وزارت دفاع کے بحالی وارڈ میں داخل ہوئے ہیں، جو 2022 کے پورے سال میں داخل ہونے والے مجموعی اسرائیلیوں کی تعداد سے دوگنا ہے۔” غزہ میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ہاتھوں ہلاک اور زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی حقیقی تعداد حکومت کے اعلان کردہ اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے، فوجی نقصانات کے حجم کو چھپانے کیلئے اسرائیلی فوج نے اپنا سخت کنٹرول رکھا ہوا ہے۔