مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے ایک سو سرکردہ ارکان نے ایک مشترکہ یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ یہ یاداشت "مرکزبرائے واپسی” کو بھیجی گئی ہے۔ یاد داشت میں کہا گیا ہے کہ ہمیں "مرکز العودہ” کی اقوام متحدہ کی سماجی و اقتصادی کونسل کی رکنیت سے اتفاق ہے۔ دستخط کرنے والوں میں مالٹا کے سابق وزیراعظم اور یورپی یونین کے رکن الفریڈ سینٹ، سلووینیا کے سابق وزیرخارجہ ایفو فیگال، آئرلینڈ کی "شین فین” پارٹی کے ارکان گیری ایڈمز اور پارٹی کےچیرمین اور وائس چیئرمین نے بھی دستخط کیے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے کام کرنے والے ادارے’مرکزالعودہ’ نے یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے ایک سو سرکردہ ارکان کی جانب ادارے کی اقوام متحدہ کی کونسل میں شمولیت کی حمایت کا خیر مقدم کیا ہے۔ "مرکزالعودہ” کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ، سمیت کئی دوسرے ممالک کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے مرکز کی اقوام متحدہ کی کونسل میں شمولیت کی حمایت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی لابی کی فلسطینیوں کے حق واپسی کے خلاف جاری سازشیں ناکام ہوچکی ہیں۔
خیال رہے کہ پچھلے ماہ اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کے لیے کام کرنے والے ادارے” مرکزالعودہ” کو عارضی طورپر مبصر رکن کا درجہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اقوام متحدہ کی کونسل کی جانب سےاقدام کے پر اسرائیل نے شدید رد عمل ظاہر کیا تھا۔
واضح رہے کہ اس وقت اقوام متحدہ کی اقتصادی کونسل میں برطانیہ، فرانس، جرمنی، آسٹریا، یونان، سویڈن، فن لینڈ اور کئی مشرقی یورپی ممالک بھی شامل ہیں۔ "مرکزالعودہ” کی اس ادارے میں شمولیت فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کو تسلیم کرنے کے حوالے سے اہم پیش رفت ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین