رپورٹ کے مطابق جمعہ کو مغربی کنارے میں احتجاجی مظاہروں کو کچلنے کے لیے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی،ربڑ کی گولیوں کی بوچھاڑ کے ساتھ ساتھ براہ راست فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک بچہ شہید اور 96 فلسطینی زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے شمالی قصبے ‘‘الشنار’’ میں صہیونی فوج کی فلسطینی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک بچہ شہید ہوگیا۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں الخلیل میں شہید ہونے والے بچے کی شناخت ھیثم اسماعیل البو کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 17 سال بیان کی جاتی ہے۔ اسماعیل کو صہیونی فوجیوں نے براہ راست گولیاں ماریں جس کےنتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
فلسطینی ہلال احمر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الشنار میں نکالی گئی فلسطینی ریلی پر اسرائیلی فوج نے آنسوگیس کی شیلنگ بھی کی۔ ادھر جنین میں صہیونی فوجیوں کی جانب سے فلسطینی احتجاجی ریلی پر فائرنگ سے 9 شہری زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قلقیلیہ میں دو فلسطینی زخمی ہوئے، رام اللہ اور البیرہ میں سات، نعلین کے مقام پر 11 ، بیت المقدس اور اس کے مضافات میں 7 ، بیت لحم میں 32 اور غزہ پٹی میں 13 سالہ بچے سمیت 8 فلسطینی شہری زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے بیشتر کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی جب کہ درجنوں فلسطینیوں کوطبی امداد کے لیے اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔