مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ایک سرکردہ یہودی شرپسند نے مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ کو بم دھماکے سے شہید کرنے کی مذموم دھمکی دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی اخبار ’اسرائیل ٹوڈے‘ کے مطابق ’بنی براک ‘ کے علاقے کے رہائشئ ایک یہودی آباد کار نے ’واٹس ایپ‘ کے ذریعے مسجد اقصیٰ کو دھماکے سے شہید کرنے کی دھمکی دی ہے۔رپورٹ کے مطابق پولیس بنی بارک کے ایک بیس سالہ یہودی کے دھمکی آمیز بیان کی تفتیش کررہی ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے قبلہ اوّل کو شہید کرنے کی دھمکی دینے والے شخص کو حراست میں لیا گیا تھا جسے بیت المقدس کی ایک مجسٹریٹ عدالت میں پیش بھی کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو دھماکے سے شہید کرنے کی دھمکی انتہائی خطرناک ہے۔ اس طرح کی دھمکیاں صہیونی ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہوسکتی ہے۔
ادھر ملزم کی خاتون وکیل کا کہنا ہے کہ اس کا موکل نفسیاتی مریض ہے۔ اس نے نفسیاتی دباؤ کے تحت یہ بیان دیا ہے۔