مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قدیم بیت المقدس میں قائم ایک یہودی کالونی کے یہودی شرپسندوں نے فلسطینی دکانداروں پر فائرنگ کی اور انہیں قتل کی دھمکیاں دیں۔ اسی دوران اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان کو پکڑ کرسرعام وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں اسے فوجی گاڑی میں ڈال کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ گرفتار کیے گئے نوجوان کی شناخت انور منیٰ کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 24 سال بیان کی جاتی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے فلسطینی دکانداروں پر فائرنگ کی تاہم اس کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہفتے کی شام صہیونی فوجیوں نے بیت المقدس کے بیشتر داخلی دروازوں پر کے سامنے ناکے لگا کر انہیں بند کردیا تھا جس کے باعث باب العامود، باب الخلیل اور باب الاسباط سے فلسطینی شہریوں کا قبلہ اول میں داخلہ بند کردیا گیا تھا۔ صہیونی فوجیوں کی جانے سے ناکہ بندی کے بعد فلسطینی رہ گیروں کی جامہ تلاشی کا سلسلہ شروع کردیا گیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین