مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق "یورپ ۔ فلسطین تعلقات کونسل” نے یورپی ممالک کے اراکین پارلیمان کو ایک یاداشت ارسال کی ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے ملکوں میں فلسطین میں نہتے شہریوں کی جان و مال پرحملوں میں ملوث صہیونی عناصر کو اپنے ہاں آنے سے روکنے کی مہمات چلائیں۔
کونسل کی جانب سے مختلف یورپی ملکوں کے ارکان پارلیمنٹ کو بھیجی گئی درخواست میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اس درخواست کی حمایت کرتے ہوئے یہودی آباد کاروں کے یورپ میں داخلے پرپابندی کے مطالبے پر دستخط کریں تاکہ انتہا پسند یہودیوں کے بین البراعظمی سفر کو روکا جاسکے۔
یاداشت میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں جمعہ کے روز انتہا پسند یہودیوں کے ایک مکان کو نذرآتش کیے جانے اور اس کے نتیجے میں ایک شیرخوار کی شہادت اور تین افراد کے زخمی ہونے کے بعد عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی یہودی آباد کاروں کےخلاف متحرک ہونا چاہیے۔ یاداشت میں کہا گیا ہے کہ یہودی انتہا پسند ایک سوچی سمجھی سازش اور طے شدہ حکمت عملی کے تحت فلسطینیوں کی جان ومال پرحملے کرتے ہیں۔ یورپی ممالک جمہوریت اور انسانی حقوق کے پرچارک ہیں۔ اگرانہیں یہودیوں کی غنڈہ گردی دکھائی دیتی ہے تو اس کی روک تھام کے لیے انہیں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین