جمعہ کے روز قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں آبادکاری کی سرگرمیاں کے خلاف ہونے والے مظاہروں پر حملہ کردیا جس کے باعث درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین نے مرکز اطلاعات کے نمائندے کو بتایا ہے کہ کفر قدوم کے رہائشیوں نے اپنے ہفتہ وار مظاہرے کے دوران غیر ملکی کارکنوں کے ہمراہ مارچ کیا۔ صبح تقریبا 10 بجے کے قریب 9 فوجی جیپیں گائوں میں داخل ہوگئیں اور انہوں نے کفر قدوم کے پاس موجود پہاڑی پر مورچہ سنبھال لیا اور وہاں سے غیر قانونی اسرائیلی یہودی بستی کو جانے والی سڑک بند کردی۔
اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرے کے آغاز سے قبل ہی آنسو گیس اور اسٹن گرینیڈ کا استعمال شروع کردیا تھا۔ اس موقع پر 25 سالہ نصفات اشطاوی سر پر آنسو گیس کا شیل لگنے سے زخمی ہوگئے اور انہیں طبی امداد کے لئے منتقل کردیا گیا۔
ظہر کی نماز کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے مسجد کی طرف آنسو گیس کے متعدد شیل فائر کئے اور ان میں سے بہت سے شیل مسجد کے صحن اور آس پاس کے گھروں میں گرے حالانکہ اس وقت کوئی بھی تصادم نہیں جاری تھا۔
بلعین قصبے میں ہونے والے ہفتہ وار مظاہرے میں اسرائیلی جیل میں فلسطینی اسیران کے ساتھ ہونے والے مظالم اورمسجد اقصٰی میں یہودی آبادکاروں کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ بیت لحم کے جنوب میں مسرہ قصبے میں ہونے والے مظاہرے پر آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں متعدد فلسطینیوں کو سانس میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین