مغربی کنارے میں فلسطینی اراضی پر قبضہ کرکے بنائی گئی بستیوں میں رہائش پذیر یہودیوں نے فلسطینیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے زہریلے پانی کو استعمال کیا ہے۔
فلسطینی اراضی پر کھڑی فصلوں کو تباہ کرنے کے لیے آباد کاروں نے ضائع شدہ اور زہریلا پانی فلسطینی اراضی میں ڈالنا شروع کردیا۔
بیت لحم شہر کے گاؤں نحالین کی دیہی کونسل کے سربراہ اسامہ شکارنہ نے بتایا کہ بیتار علیت نامی بستی کے آباد کاروں نے فلسطینی اراضی پر گندا کیمیکل ملا پانی چھڑکنا شروع کردیا جس کا مقصد کھیتوں میں کھڑی فصلوں کو تباہ کرنا ہے۔ عین فارس کے علاقے میں زیتون، انگور اور چلغوزوں کے درختوں کو نقصان پہنچانے کے لیے بھی یہی طریقہ استعمال کیا جارہا ہے۔
دیہی کونسل کے سربراہ نے بتایا کہ یہودی آباد کار جان بوجھ کر روزانہ فلسطینی باغوں اور کھیتوں کا رخ کرتے ہیں اور ضائع شدہ پانی درختوں اور فصلوں پر چھڑکتے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین