(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )اسرائیلی جیل میں قید 30 سالہ فلسطینی قیدی محمد مصطفی البنا کی حالت بیماری کے باعث شدید نازک۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے فوری طوربہتر اسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی اسیروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم المیزان مرکز برائے انسانی حقوق کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں 30 سالہ بیمار فلسطینی قیدی محمد مصطفی البنا کی بگڑتی ہوئی حالت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر اس کو کچھ ہوا تو اسکہ ذمہ دار براہ راست اسرائیل ہوگا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 30 سالہ مصطفیٰ محمد مصطفیٰ البنا شدید تشویشناک حالت میں اسرائیلی جیلوں میں قید ہے اور مسلسل مجرمانہ لاپرواہی اور غفلت کی وجہ سے اس کی زندگی خطرے سے دوچار ہوچکی ہے۔ اسرائیلی جیل حکام اس کی زندگی بچانے کے بجائے جان بوجھ کر مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہو رہے ہیں ۔
یاد رہے کہ 30 سالہ فلسطینی قیدی مصطفیٰ البناء گردوں میں شدید تکلیف کے ساتھ ساتھ بلند فشار خون جیسے سنگین مرض کا بھی شکار ہیں ۔رواں ماہ اسے 11 اگست کو بئرسبع میں قائم اسرائیل کے ‘سوروکا’ اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہاں پر اسے کسی قسم کی طبی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔ اسپتال میں اسے انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔ اسپتال لے جانے کے بعد اسے دل کا دورہ پڑا ہے جس کے باعث اس کی حالت مزید تشویشناک ہوگئی ہے۔