مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی ایوان صدر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم فرانس میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے فرانس کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں لیکن فرانسیسی جریدے کی جانب سے پیغمبر اسلام کی شام میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد پوری مسلم دنیا کو دکھ پہنچا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں مسلمانوں کی مقدس ہستیوں کی توہین کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔ چارلی ایبڈو میں گستا خانہ خاکوں کی اشاعت سے شدت پسندی میں میں کمی نہیں لائی جا سکتی بلکہ اس نوعیت کے گھٹیا اقدامات سے اقوام کے درمیان بقائے باہمی کے تحت بڑھنے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا ہو سکتی ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقدس ہستیوں کے تقدس کو یقینی بنانے کے لیے آزادی اظہار رائے کی حدود مقرر کرے تاکہ دنیا کا کوئی شخص اپنی مرضی کے مطابق کسی کی دل آزاری نہ کر سکے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فرانسیسی جریدے چارلی ایبڈو نے گستاخانہ خاکے دوبارہ شائع کر کے عالم اسلام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ یہ خاکے گذشتہ ہفتے پریس میں اسی اخبار کے دفتر پر مسلح افراد کے حملے کے بعد شائع کیے گئے ہیں۔ ان حملوں میں ڈیڑھ درجن کے قریب افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین