مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انتہا پسند یہودی ربی نے فلسطینی محکمہ اوقاف اسلامی کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی تعمیرومرمت کی سرگرمیوں کو "تخریبی کارروائیاں” قرار دیتے ہوئے یہودیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تخریبی کارروائیوں کی روک تھام کے لیے زیادہ سےزیادہ تعداد میں قبۃ الصخرہ میں جمع ہوں اور تلمودی تعلیمات کے مطابق عبادت کریں۔
یہودی پیشوا یسرئیل اریئیل کا کہنا تھا کہ ویسے تو تمام یہودی آباد کاروں کو روز مرہ کی بنیاد پراپنی سیاسی اور سماجی قیادت کے ساتھ قبۃ الصخرہ میں عبادت کے لیے آنا چاہیےتاہم اگرکوئی ہرروز نہیں آسکتا ہے تو اسے ہفتے میں ایک بار یہاں ضرور حاضری دینی چاہیے۔
مسٹرارئیل کا کہناہے کہ قبۃ الصخرہ میں عبادت کی تلقین محض وہ اکیلے نہیں کررہے ہیں بلکہ ایک دوسرے یہودی ربی "موشے سورئیل” بھی قبۃ الصخرۃ میں یہودیوں کی آمدورفت کو واجب قرار دے چکے ہیں۔
خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ میں انتہا پسند یہودیوں کے حملے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کے شرمناک واقعات نئے نہیں ہیں۔ یہودی آباد کار روزمرہ کی بنیاد پر اس مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے اور انتہاپسندوںکو قبلہ اول میں داخل ہونے کی ترغیبات دیتے ہیں۔