جنوبی نابلس کے ایک سماجی کارکن قیس عواد نے "قدس پریس” کو بتایا کہ قابض فوج نے الطویل کے علاقے میں رہائش پذیر پانچ خاندانوں کو مکان خالی کرنے اور خود ہی انہیں گرانے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ اسی علاقے میں قائم ایک جامع مسجد کو بھی غیرقانونی قرار دے کر اسے گرانے کو کہا گیا ہے۔
عواد نے بتایا کہ پیر کے روز صہیونی فوج کے بلڈوز روں نے الطویل قصبے میں بجلی کا ایک پاور اسٹیشن اور مویشیوں کے لیے بنائی گئی کئی جھونپڑیاں بھی گرا دیں۔ پاور اسٹیشن تباہ کرنے کے نتیجے شہر کئی دیہات کو بجلی کی سپلائی معطل ہوچکی ہے اور شہری سنگین مشکلا کا سامنا کر رہے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین