مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ عباس ملیشیا نے منگل کے روز دونوں طلباء کو سیکیورٹی مراکز میں حاضر ہونے کا حکم صادر کیا تھا تاہم وہ سیکیورٹی مراکز نہیں گئے، جس کے بعد کل بدھ کو عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے ان کے گھروں پر چھاپے مارے اور انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے دونوں طلباء پر غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف سوشل میڈیا پر مہمات چلانے کا الزام عائد کیا ہے۔ دونوں نے فیس بک اور ٹیوٹر پر غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں خصوصی صفحات تخلیق کر رکھے تھے جنہیں اندرون اور بیرون ملک غیرمعمولی پذیرائی حاصل ہوئی تھی۔
ادھم سویدان بیرزیت یونیورسٹی میں آئی ٹی کا طالب علم ہے جبکہ سلیم ریاضی کے مضمون میں النجاح نیشنل یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہا ہے۔ حماس نے الزام عائد کیا ہے کہ طلباء کی گرفتاری سیاسی بنیادوں پر عمل میں لائی گئی ہے کیونکہ دونوں طلباء کا تعلق حماس کے طلباء ونگ کے ساتھ ہے