سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج اور تحقیقاتی کمیشن فی الحال مصری فوجیوں پرحملے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ کمیشن ابھی تک نہ تو کسی شخص کے ملوث ہونے کا تعین کرسکا ہے اور نہ ہی کسی کو مطلوب قرار دیا گیا ہے۔ اس سلسلےمیں حماس اور فلسطینی حکومت سے کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مصری فوج کے عہدیدار نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر بتایا کہ تحقیقات کے بعد واقعے میں ملوث تمام ملزمان کے نام سامنے لائے جائیں گے اور اس ضمن میں کسی کی رعایت نہیں رکھی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مصری وزیردفاع نے گذشتہ ہفتے دورہ سیناء کے دوران یہ اعلان کیا تھا کہ وہ تحقیقات کے بعد ملزمان کو قوم کے سامنے لائیں گے۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں فوجی عہدیدار کا کہنا تھا کہ فوج سیناء کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مشتبہ افراد ہتھیار پھینک کر خود کو حکام کے حوالے نہیں کر دیتے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین