انتہاء پسند یہودی جماعتوں نے اتوار کی شام مسجد اقصی کے سامنے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ عبرانی مہینے کے آغاز میں مسلمانوں کے قبلہ اول کے سامنے جمع ہونے والے صہیونیوں نے مسجد گرا کر اس کی جگہ ھیکل سلیمانی تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔
فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے مختلف ونگز، یہودی تنظیمیں مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کے خلاف جارحیتیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس ریلی کا مقصد بھی نعوذ باللہ مسجد اقصی کو گرانے کے منصوبے میں تیزی لانے کا مطالبہ تھا۔
الاقصی فاؤنڈیشن نے بتایا کہ معراج کے مقدس سفر کے دوران پیغمبر اسلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گزرگاہ بننے والی اس مسجد کو گرانے کے لیے نکالی گئی اس ریلی میں کا انتظام ’’الھار ھمور‘‘ نامی یہودی تنظیم نے کیا تھا۔ ریلی میں سیکڑوں مرد اور خواتین شریک تھے۔ ریلی کو ’’ہم جیل ھیکل پر لوٹیں گے، ھیکل تعمیر کریںگے اور قربانیاں پیش کرینگے‘‘۔ ریلی کی حفاظت کے لیے اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد بھی موقع پر موجود تھی۔
الاقصی فاؤنڈیشن نے واضح کیا کہ شام سات بجے ریلی کے شرکاء مسجد اقصی کے مراکشی دروازے سے متصل ’’دیوار براق‘‘ کے صحن میں جمع ہوئے۔ اس موقع پر شرکاء نے اپنے مزعومہ ھیکل سلیمانی کے ماڈلز کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
مختلف یہودی تنظیموں پر مشتمل نام نہاد ’’ھیکل کی تعمیر کے اتحاد‘‘ کے زیر انتظام اس ریلی کے شرکاء اولڈ میونسپلٹی اور مسجد اقصی کے اطراف پھیل گئے۔ مسجد اقصی کے دروازوں کے سامنے نعرے بازی کی گئی،
ایک کے بدلے پچاس ہزار نمازوں کے ثواب کی فضیلت پانے والی اس مسجد کے کے اطراف فلسطینیوں کی دکانوں کو زبردستی بند کروا دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ تنظیم سنہ 2000ء سے ہر سال مسجد کے سامنے اس ریلی کا اہتمام کر رہی ہے۔ ان ریلیوں کے دوران مسجد کی جگہ ھیکل سلیمانی کی تعمیر کا مطالبہ کیا جاتا ہے اور اس مسجد کا تعلق تلمودی علامات سے جوڑنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین