قابض صہیونی فوج نے جمعرات کی شام مسجد اقصیٰ پر چھاپہ مارکر اس کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا، مسجد کی تلاشی لینے کے بعد وہاں پرقرآن کریم کی تعلیم حاصل کرنے والے
ایک طالب علم کو حراست میں لے لیا گیا جب کہ دیگر چھ کو قبلہ اول سے نکال دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجداقصٰی کی تعمیرو مرمت کی ذمہ دار تنظیم الاقصیٰ فاؤنڈیشن و ٹرسٹ نے اپنے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ جمعرات کی شام یہودی فوجیوں کی ایک گشتی پارٹی مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئی اور دیر تک وہاں تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس دوران قابض فوج نے مسجد میں قرآن کریم حفظ کرنے والے بچوں کو بھی زدکوب کیا۔ ان میں سے ایک کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ دیگر چھ کو وہاں سے نکال دیا گیا۔ مسجد سےنکالے جانے کے بعد قابض فوج نے انہیں نوٹس دیے کہ وہ اب کئی ماہ تک قبلہ اول میں داخل نہیں ہوسکتے ہیں۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر حکمت نعامنہ نے طلباء کو زد کوب کرنے اور مسجد سے نکالے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہودی فوجیوں کو کیاحق ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں نماز اور قرآن کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو تشدد کا نشانہ بنائے اور انہیں مار پیٹ کرے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین