فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد ابراہیمی کے ایک داخلی دروازے سے حراست میں لی گئی فلسطینی لڑکیوں کے قبضے سے چاقو برآمد ہوئے ہیں۔ شبہ ہے کہ وہ یہودی فوجیوں اور آباد کاروں پر قاتلانہ حملے کے منصوبے سے وہاں موجود تھیں۔
ادھر صہیونی فوج نے الخلیل شہر میں انسانی حقوق کے کارکن اور ’’بتسلیم‘‘ نامی تنظیم کے رکن ابوعماد جابر کے گھر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کرتے ہوئے چوبیس گھنٹے تک گھر میں آمد ورفت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فوجیوں نے اتوار کو علی الصباح ابو عماد جابر کے گھر پر چھاپہ مار کر محاصرہ کیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے ابو جابر کو ایک نوٹس جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس کے مکان اور اس پاس کی جگہ کو چوبیس گھنٹے کے لیے فوجی زون قرار دے کر ہر قسم کی آمد ورفت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
صہیونی فوجیوں نے ابو عماد جابر کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران جابر کے جواں سال بیٹے کو حراست میں لے لیا جسے کچھ دیر بعد رہا کر دیا گیا۔