الخلیل میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے مغربی کنارے میں وزارت داخلہ کے ڈائریکٹر کے ساتھ مل کر نئی سازش کرتے ہوئے الخلیل کے جنوبی علاقے السموع کے خیراتی ادارے ’’ابن باز‘‘ ڈونرز کی بابت کی گئی ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے حکومتی عہدیداروں اور سکیورٹی فورسز نے گٹھ جوڑ کر قوم کے مال و دولت کو ضائع کرنے اور اس میں کرپشن کرنے کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
مرکز کے ڈائریکٹر الحاج اسماعیل ربعی نے الخلیل میں ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے نمائندے کو بتایا کہ مرکز کی جانب سے ہزاروں یتیموں، ناداروں اور غریبوں کی امداد کی جاتی ہے۔ تاہم حکومتی اراکین کی کرپشن کے باعث یہ سارے فنڈز اپنے اصل کاموں کے بجائے دیگر مدوں میں خرچ کرنا شروع کردیے۔ مغربی کنارے میں سکیورٹی اداروں نے یتیموں، ناداروں اور مساکین کی مدد کرنے والے خیراتی اداروں پر حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے قومی تنظیموں کے خلاف کیے جانے والے آپریشنزکی شکایت صدر محمود عباس سے کی تاہم یہ بات انتہائی دکھ سے کہنا پڑتی ہے کہ اس شکایت پر کان تک نہیں دھرا گیا۔ فلسطینی اتھارٹی نے خیراتی ادارے کے انتخابات غیر قانونی طریقے سے کروانے کی کوشش کی۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی کارروائیوں کی وجہ سے متاثر ہونے والے غریب و نادار افراد کی جانب سے کیے گئے احتجاجی مظاہرے کی تعریف کی اور غیر شفاف انتخابات کا راستہ روکنے کی تحریک پر پسندیدہ قرار دیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین