فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ گذشتہ جون کے مہینے میں قابض اسرائیلی فوج نے
کم سے کم تین سو فلسطینیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا ہے۔ ان میں سے اکثریت کا تعلق مقبوضہ غرب اردن سے بتایا جاتا ہے۔ غزہ کی پٹی کے ساحلی علاقوں میں ماہی گیری کرنے والے بارہ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے گروپ” مرکزاسیران” کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی جیلوں میں فلسطینی اسیران کے ساتھ انسانیت سوز سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ جبکہ فلسطینیوں کی گرفتاریوں میں صہیونی پولیس، خفیہ اداروں اور فوج کے درمیان ایک مقابلے کی کیفیت رہتی ہے۔ اگر کسی شہری کو صہیونی فوج رہا کردے تو اسے خفیہ ادارے اٹھا لیتے ہیں اور خفیہ ادارے چھوڑدیں توقابض پولیس اسے گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جون کے مہینے میں قابض صہیونی فوج نے مغربی کنارے کے شہروں، غزہ کی پٹی، مقبوضہ بیت المقدس اور شمالی فلسطین سے کم سے کم تین سو افراد کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا ہے۔ محروسین میں سینتیس بچے، تین عورتیں اور دو سابق اسیران بھی شامل ہیں جنہیں گذشتہ برس حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے کےدوران رہا کیا گیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین