مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یہودا گلیک کو بیت المقدس میں بیگن سینٹر میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد باہر نکلتے ہوئے نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے انتہائی قریب سے گولیاں ماریں۔
کئی گولیاں لگنے سے گلیک شدید زخمی ہوا جسے ایک مقامی اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 10 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بیگن سینٹر میں مسجد اقصیٰ کے حوالے سے ایک کانفرنس منعقد کی جا رہی تھی اور یہودا گلیک نے اس کانفرنس میں مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہودا کو تین گولیاں لگی ہیں اور وہ آخری اطلاعات تک انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل تھا۔ واقعے کے فوری بعد اسرائیلی پولیس نے علاقے کوگھیرے میں لے کرحملہ آوروں کی تلاش شروع کی تاہم کسی شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ اسرائیلی فوج کے مقرب نیوز ویب پورٹل "0404” نے اپنی رپورٹ میں بتایاہے کہ یہودا پر حملے کا شبہ فلسطینیوں پر کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس نوعیت کی کارروائی میں فلسطینی ہی ملوث ہو سکتے ہیں۔ نیز کارروائی کا طریقہ کار فلسطینی مزاحمت کاروں کی جیسا تھا۔
بعد ازاں بیت المقدس میں اسرائیلی میئر نیر برکات اور انتہا پسند رکن کنیسٹ موشے ویگلین نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ ابھی تک کسی تنظیم یا گروپ کی جانب سے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم صہیونی فوج اور پولیس نے حسب معمول بیت المقدس میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈائون شروع کر دیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین