فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے نواحی علاقے وادی اردن میں یہ تماشا مقامی غریب فلسطینی آبادی کو روز مرہ کی بنیاد پر درپیش ہے۔ فلسطینیوں کو اسرائیلی فوجی ان کے گھروں سے نکال کر وہاں جنگی مشقیں شروع کردیتے ہیں۔ جب مشقیں ختم ہوجاتی ہیں تو فلسطینیوں کو گھروں کو لوٹنے کی اجازت تو دی جاتی ہے مگر گھروں میں کوئی چیز محفوظ نہیں ہوتی۔ ہرچیز کی بری طرح توڑپھوڑ کی گئی ہوتی ہے۔
حال ہی میں شمالی وادی اردن کے کئی قصبوں کو صہیونی فوج نے ’نو گو ایریاز‘ قرار دے کر بند کردیا اور وہاں پر بسنے والے فلسطینیوں کو دو دن کے لیے گھروں سے بے دخل کردیا گیا۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ گھروں سے بے دخل کیے گئے فلسطینی جب واپس لوٹے تو ان کے گھروں میں ہرطرف ویرانی اور بربادی کا عالم تھا۔ گھر میں کوئی چیز محفوظ نہیں رہی تھی۔ حتیٰ کہ دروازے اور کھڑکیاں تک توڑ دی گئی تھیں۔
مقامی فلسطینی شہری مھیوب فقہاء کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے نہ صرف ان کے گھروں کے اندر فرنیچر، برتن اور دیگر ضروری سامان کی بری طرح توڑ پھوڑ کی تھی بلکہ زرعی آلات اور مشینیں تک توڑ دی گئی ہیں۔ جس کے نتیجے میں مقامی شہریوں کو غیرمعمولی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی فوجی ان کے گھروں کو فوجی مورچوں کے طورپر استعمال کرتے رہے ہیں۔ گھروں میں ہرچیز ٹوٹ پھوڑ کا شکار ہے۔ یہ واقعہ پہلی بار نہیں ہوا۔ اس سے قبل کئی بار مقامی فلسطینی آبادی صہیونی فوج کی اس غنڈہ گردی اور بدمعاشی کا سامنا کرتی چلی آ رہی ہے۔