مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مہم کی رو رواں ’’القدس بچاو تحریک‘‘ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین کے بارے میں منظور کردہ قراردادوں کا احترام کرتے ہوئے انہیں عملی شکل دینے کے لیے موثر اقدامات کریں۔ یو این سیکرٹری جنرل سے کہا گیا ہے کہ وہ فلسطین میں قیام امن کے حوالے سے منظور کردہ قراردادوں کو عملی شکل دینے، مسجد اقصیٰ کے تقدس اور بیت المقدس کی تاریخی اسلامی حیثیت کو بچانے کے لیے منظور کی گئی قراردادوں اور فیصلوں کو نافذ کرنے کے پابند ہیں۔
القدس بچاو تحریک نے اسرائیلی حکام اور یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور بیت المقدس میں غیرقانونی یہودی آباد کاری کو غیرمعمولی خطرے کا باعث قرار دیتے ہوئے اس کی فوری روک تھام کا مطالبہ کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کو قبلہ اول میں عبادت سے روکنے اور یہودیوں کو وہاں داخل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ صہیونی ریاست کی جانب سے جاری ان ہتھکنڈوں کا مقصد قبلہ اول کو تقسیم کرنا ہے۔ اقوام متحدہ مسجد اقصیٰ کو اس کی حیثیت کے مطابق تحفظ فراہم کرے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ القدس بچاو تحریک کی جانب سے ملائیشیا کے دارالحکومت کولالمپور میں قائم اقوام متحدہ کے ذیلی دفتر میں ایک یاداشت بھی جمع کرائی گئی ہے جس میں فلسطین میں اسرائیل کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں پر یو این سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یاداشت میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کھلے عام فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی پامالی کی مرتکب ہونے کے ساتھ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کی سازشیں کررہی ہے۔ اقوام متحدہ فلسطین سے متعلق عالمی قراردادوں کو عملی شکل دینے کے لیے اقدامات کرے اور اسرائیل کو عالمی اصولوں کی خلاف ورزی سے سختی سے روکے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین