فلسطینی ماہر فلکیات کی اہلیہ نے مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ ان کے شوہر کو صہیونی حکام نے تین ماہ انتظامی حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم ان کے وکیل کی جانب سے اسرائیلی عدالت میں ان کی سزا کم کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ اسرائیلی عدالت کی جانب سے ان کی سزا میں ایک ماہ کی کمی کرتے ہوئے گذشتہ روز انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔
فلسطین میں قیدیوں کے حقوق کے لیے سرگرم ادارہ کلب برائے اسیران کے قانونی یونٹ کے ڈائریکٹر جواد بولس نے میڈیا کو بتایا کہ فلسطینی سائنسدان ڈاکٹر البرغوثی کی رہائی جمعرات کے روز شام کے وقت ہوئی۔ ان کے وکیل کی جانب سے دی گئی اپیل پر اسرائیلی عدالت کے جج نے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
خیال رہے کہ فلسطینی ماہر فلکیات اور معروف سائنسدان پروفیسر عماد البرغوثی کو صہیونی حکام نے چھ دسمبر 2014 ء کو اردن سے متصل الکرامہ گذرگاہ سے بیرون ملک جاتے ہوئے حراست میں لے لیا تھا۔ وہ متحدہ عرب امارات میں ایک سائنسی سیمینار میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔
دوران حراست ان سے فلسطین میں اسرائیل مخالف احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں پوچھ گچھ کے ساتھ ان کی فیس بک پر سرگرمیوں پر بھی تفتیش کی گئی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین