(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی زندانوں میں انتظامی قید کے تحت بغیر کسی جرم کے قید تنہائی کاٹنے والے فلسطینی مریض قیدیوں کی تشویشناک حالت کے پیش نظر انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت مختلف اداروں نے سفارتی اور بین القوامی سطح پرآواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق غزہ میں وزارت اسیران کے زیراہتمام ایک اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں صیہونی زندانوں میں قید تنہائی کاٹنے والے سابق اسیران،اخبارات کے مدیران اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔
اس موقع پر وزارت تعلقات عامہ اور میڈیا کے ڈائریکٹر جنرل اشرف حسین نے کہا کہ وزارت داخلہ میں صیہونی زندانوں میں مریض فلسطینی قیدیوں کی تشویشناک حالت پر عالمی سطح پرآواز اٹھانے کیلئے طریقہ کار ترتیب دیا جائے اور مرحلہ وار بحث کرائی جائے۔
قیدیوں کے انفارمیشن آفس کے میڈیا ترجمان علی المغربی نے بتایا کہ قابض اسرائیلی حکام جیلوں میں منظم طریقہ کار سے قیدیوں کے ساتھ غیرانسانی برتاؤ کررہے ہیں۔انھوں نے خاص طور پر قیدی بسام السایح جس کی بیماری خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے اور اسیر کی زندگی کے لئے خطرہ بن گئی ہے اس کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا۔
صیہونی زندان میں قید بسام السایح کی صحت کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے وہ کینسر کے موذی مرض کے ساتھ ساتھ عارضہ قلب کے سنجیدہ نوعیت کے عرضے میں بھی مبتلا ہے اور وہ قریب المرگ ہوچکا ہے۔
لبنان سے بیروت الاقوامی یکجہتی فاؤنڈیشن کے ترجمان خالد فہد نے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے بین الاقوامی سطح پر کوششوں کی اہمیت پر زور دیا تاکہ وہ ان کے خلاف اسرائیلی جرائم کو بے نقاب کرسکیں۔