عوفر کی اسرائیلی فوجی عدالت کے ریٹائرڈ جج ادریان اگاسی نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی اسیران کو رہا کرنے کی جگہ انہیں قتل کردیا کرے۔
فلسطین میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم تضامن فائونڈیشن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی اسیران کے تیسرے گروپ کو رہا کرنے کے ارادے پر بات کرتے ہوئے ادریان نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ،” ہلاکتوں کے ذمہ دار دہشت گردوں کو عدالت میں زندہ نہیں لانا چاہئیے ہے۔”
ادریان اگاسی کے مطابق جب کبھی ایک فلسطینی قیدی عدالت کے سامنے کھڑا ہوتا ہے تو اس وقت اسرائیل ایک معرکہ ہار جاتا ہے۔ ریٹائرڈ جج نے اسرائیل کی جانب سے اسیران کو رہا کرنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ادریان کے مطابق "حکومت اپنے شہریوں کے بارے میں بالکل خیال نہیں رکھتی ہے۔ یہ دہشت گردوں کو فائیو سٹار ہوٹلوں میں رہنے کی اجازت دیتی ہے اور یہ دوہری پالیسی ناقابل قبول ہے۔”
ادریان اگاسی نے بتایا کہ،” ایک سے زائد مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ میں نے ان اسیران کا سامنا کیا ہے جن کو میں کئی سال پہلے سزا سنا چکا تھا۔ میں نے ان سے پوچھا کہ کیا میں تمہیں پہلے سزا سنا چکا ہوں تو انہوں نے مجھے بتایا کہ ہاں، مگر حکومت نے ہمیں معاہدے کے نتیجے میں رہا کردیا تھا۔”
ریٹائرڈ جج ادریان اگاسی اپنے انتہاپسند نظریات اور عرب اور فلسطینی شہریوں کے خلاف نفرت کے اظہار کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ فلسطینی اسیران کو لمبی سزائیں دینے کی وجہ سے بھی بدنام ہیں۔