مغربی کنارے میں تحریک فتح کے ایک رہنما نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ دنوں فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کی حکومت میں حالیہ ترمیم و تبدیلی کے دوران وزراء نے بدترین کرپشن کی۔
فتحاوی رہنما نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رام اللہ میں ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے نمائندے کو بتایا کہ سلام فیاض حکومت کے دو وزیر زراعت اسماعیل دعیق اور وزیر اقتصادیات حسن ابو لبدہ کو کرپشن میں ملوث ہونے کے باعث عدالت نے طلب کرلیا تھا جس کے بعد حکومت کو ان وزراء کی جگہ دیگر افراد کو لانا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ کرپشن کے محکمے نے محمود عباس اور سلام فیاض کی حکومت میں شامل دیگر متعدد وزراء کو بھی طلب کیا تھا۔ جس کے بعد ان سب سے بدعنوانی کے مختلف مقدمات کی تحقیقات ہونا تھا۔ اتنی بڑی تعداد میں وزراء کے کرپشن میں ملوث ہونے کے بعد حکومت مجبور ہوگئی تھی کہ وہ وزراء میں تبدیلیاں کرے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس وقت اپنے وزراء کی کرپشن کے کیسز زبان زد عام ہیں جس کے باعث سلام فیاض حکومت کو ہر طرف سے بحرانوں کا سامنا ہے۔
فتحاوی قائد نے مزید بتایا کہ حکومتی کابینہ میں ترمیم کا ایک مقصد بعض وزارتوں پر فتح کے اراکین پارلیمان کو لانا بھی ہے جیسے رام اللہ میں وزیر تعلیم و تربیت لمیس العلمی کی جگہ فتح اپنا وزیر لانا چاہتی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین