فلسطینی انسانی حقوق کونسل نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل جیل میں چوالیس روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھنے والے فلسطینی اسیر بلال ذیاب کی حالت اس وقت نازک ہوگئی ہے جب انہوں نے اسرائیلی حکام کی جانب سے وکیل سے ملنے پر پابندی کے خلاف پانی پینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
فلسطینی انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیم ’’روح فلسطین‘‘ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے بھوک ہڑتالی اسیران کے وکلا کو ان سے ملنے سے روک رکھا ہے جس کے خلاف بلال ذیاب سراپا احتجاج ہیں۔
تنظیم نے بھوک اسیران کے ایک وکیل کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی انتظامیہ بدستور بلال ذیاب، جعفر عزالدین اور ثائر حلاحلہ کو اپنے وکلاء سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہی۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کے پاس ان اسیران کے اہل خانہ کی جانب سے وکالت نامے اور دیگر تمام ضروری دستاویز مکمل ہیں تاہم اس کے باوجود انہیں اپنے موکلوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔
وکیل نے خبردار کیا کہ بلال ذیاب نے اس ظالمانہ صہیونی رویے پر اب بھوک ہڑتال کے ساتھ ساتھ پینے کی ہڑتال پر شروع کردی ہے جس کے بعد ان کی پہلے سے ابتر صورتحال مزید شدید خطرے سے دوچار ہوگئی ہے۔
تنظیم نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بھوک ہڑتالی اسیران کو وکلاء سے نہ ملنے دینا اس بات کی دلیل ہے کہ ان کی حراست غیر قانونی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین