مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انٹرویو میں اسرائیلی وزیردفاع نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ فوجی تعاون ختم کرنے کی دھمکی تل ابیب پردبائو ڈالنے کا ایک حربہ ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کو بھی اندازہ ہے کہ سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کے کتنے خوفناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اس لیے فلسطینی اتھارٹی اسرائیل سے فوجی تعاون ختم کرنے کا خطرہ مول نہیں لے سکتی۔
موشے یعلون نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کے بجائے مفاہمانہ انداز میں بات کرے۔
خیال رہے کہ بدھ کے روز رام اللہ میں اسرائیلی فوج کے حملے میں فلسطینی اتھارٹی کے وزیر برائے امور یہودی توسیع پسندی زیاد ابو عین کو یہودی فوجیوں نے نہایت بے دردی سے شہید کردیا تھا جس کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل سے سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
زبانی طور پرکیے گئے اس اعلان کے باوجود فلسطینی ملیشیا کا اسرائیل کے ساتھ ہرسطح پر تعاون جاری و ساری ہے۔ اس سلسلے میں فلسطینی اتھارٹی کو واضح فیصلہ نہیں کرسکی ہے۔ البتہ کل اتوار کے روز ہونے والے فلسطینی اتھارٹی کے اجلاس میں اس سلسلے میں کوئی اہم فیصلہ ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین