فلسطینی صدرمحمود عباس کے جماعت الفتح کے ایک مرکزی رہ نما نے مغربی کنارے میں ان کی پارٹی کی حکومت کی غلط پالیسیوں بالخصوص بدعنوانی کے تیزی سے پھیلنے پر صدر عباس کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ صدر عباس اور فتح کی حکومت قانون کے نفاذ، کرپشن کے خاتمے اور شہریوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فتحاوی رہ نما حسام خضر نے رام اللہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اپنے اندر سے کرپشن کے خاتمے میں ناکام رہی ہے۔ اس لیے میں صدر محمود عباس سے پر زور مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اتھارٹی کے بنیادی ڈھانچے کی از سرنو تشکیل کریں اور کرپشن کے خاتمے کے لیے کوئی موثرحکمت عملی وضع کریں۔
میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے فتحاوی رہ نما حسام خضر کا کہنا تھا کہ انہوں نے کرپشن اور حکومت کی دیگر نااہلیوں کے حوالے سے صدرعباس کو کئی مرتبہ تحریری طور پر آگاہ کیا ہے۔ میں نے صدر کو لکھے گئے خطوط سماجی رابطے کی ویب سائیٹ "فیس بک” پربھی اپ لوڈکیے لیکن میری کوئی بات نہیں سنی گئی۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک مرتبہ پھر صدر محمود عباس سے پرزور مطالبہ کرتا ہوں وہ اپنی ٹیم میں شامل کالی بھیڑوں اورقومی خزانے پر ہاتھ صاف کرنے والوں کو نکال باہر کریں ورنہ ان کے خلاف عوام میں سخت نفرت پھیل رہی ہے۔ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو فلسطینی اتھارٹی کے خلاف عوامی بغاوت کھڑی ہوسکتی ہے۔
حسام خضر کا کہنا تھا کہ صدر عباس جانتے ہیں کہ ان کی ٹیم میں کون کون کس نوعیت کے فراڈ میں ملوث ہے لیکن وہ دانستہ طور پر خاموشی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین