فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں حکمراں اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے شہر پر صہیونی فوج کی روز مرہ کی بنیاد پر جاری ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے
اسے اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیل دانستہ طورپر فلسطینی مزاحمت گروپوں کے خلاف جنگ چھیڑ رہا ہے۔ وہ ان حملوں کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ عالمی برادری کے ساتھ مل کر معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کے روز غزہ میں حماس حکومت کی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران اسرائیلی فوج کی روز مرہ جارحیت اور اس کے منفی نتائج پرغور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت نائب وزیراعظم انجینیئر زیاد الظاظا نے کی۔
بعد ازاں میڈیا کے لیے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ کابینہ اجلاس میں صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور بمباری پرغورکیا گیا۔ اس موقع پر اراکین حکومت نے اس تجویز سے اتفاق کیا کہ غزہ پراسرائیلی فوج کی بلا جواز بمباری کا مسئلہ اقوام متحدہ میں لے جایا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کےخلاف انتقامی کارروائیاں صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گرد کا دیرینہ ظالمانہ طرز عمل ہے لیکن فلسطینی عوام اور حکومت اس پرخاموش نہیں رہیںگے۔
فلسطینی حکومت نے حال ہی میں اردن سے آئے امدادی بحری جہاز پراسرائیلی فوج کے حملے کوبحری قذافی قرار دیا۔
اجلاس میں امیرقطر شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی کےدورہ غزہ کا خیر مقدم کیا گیا اورحکومت کی جانب سے امیر قطراور قطری قوم کاخصوصی طورپر شکریہ ادا کیا گیا۔
خیال رہے کہ امیرقطر شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی منگل کو اپنی اہلیہ اور ایک اعلیٰ سطحی حکومتی وفد کے ہمراہ غزہ کیپٹی میں ایک روزہ دورے پر آئے تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین