امریکی روزنامے کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اپنے دورہ امریکا کے دوران صہیونی حلقوں کے ترجمان سے درخواست کی تھی
کہ وہ اسرائیلی حکومت پر دباؤ بڑھائے کہ وہ اتھارٹی کو سکیورٹی انتظامات کے لیے مغربی کنارے میں تین ہزار بندوقیں لانے کی اجازت دے۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے نیویارک ٹائمز کے حوالے سے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے امریکا میں اسرائیلی حلقوں بالخصوص تنظیم ’’جی اسٹریٹ‘‘ سے بنجمن نیتن یاھو کی اسرائیلی حکومت پر مصر اور روس سے مغربی کنارے میں خصوصی گنوں کی ترسیل کی اجازت کا دباؤ بڑھانے کی درخواست کی تھی۔ یہ اسلحہ اسرائیل اعتراض کے بعد اردن میں موجود ہے۔
اخبار نے محمود عباس کے حوالے سے بتایا ’’جب وہ اسلحہ کے حصول میں ہماری مدد کریں گے تو میں سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے ان کی مدد کروں گا‘‘ محمود عباس کا کہنا تھا مغربی کنارے میں دہشت گردی کے مقابلے کے لیے اتھارٹی کو اسلحے کی اشد ضرورت ہے۔ ہمیں گنوں اور ان کی گولیوں کے ختم ہونے شکایات مسلسل موصول ہو رہی ہیں۔اخبار نے ایک اعلی عہدے پر فائز اسرائیلی آفیسر کے حوالے سے بتایا کہ اس اسلحے کے مغربی کنارے میں داخلے کے حوالے سے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے مابین اختلافات قائم ہیں۔ اسرائیل بعض اسلحے کی مغربی کنارے میں موجودگی کو سکیورٹی کے حوالے سے خطرناک سمجھ رہا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین