مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کو علی الصباح عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے الخلیل شہر کے شمال مشرق میں الشیوخ کے مقام پر چھاپہ مار اوروہاں سے اسلامی تحریک مزاحمت "حما” کے 15 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ ان میں دو صحافی بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ عباس ملیشیا کے انٹیلی جنس اہلکاربدھ کو 15 گاڑیوں پر الشیوخ قصبے میں داخل ہوئے اور شہریوں کے گھروں میں داخل ہوکر تلاشی کا سلسلہ شروع کردیا۔ تلاشی کے دوران صحافی عمرو حجازی حلایقہ اور ھیثم یوسف وراسنہ کے علاوہ انس عودہ حلایقہ، رامی رزق حلایقہ، محمد یعقوب حلایقہ، سابق اسیر عامر ابراہیم حلایقہ، موسیٰ نعیم عبدالکریم الحلایقہ اور ابراہیم محمد ابراہیم حلایقہ کو حراست میں لے لیا۔
شمالی قصبے میں جرون السقاوی کالونی میں عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے حماس رہ نما جمال حلایقہ اور الکتاب ٹی وی چینل کے نامہ نگار احمد حلایقہ کے گھروں پربھی چھاپے مارے اور گھروں میں موجود خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔
الشیوخ ہی کے مقام پر عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے فلاحی ادارے کی زیرتعمیر عمارت کی بھی تلاشی لی۔ حالانکہ یہ عمارت سنہ 2008 ء سے عباس ملیشیا ہی کی نگرانی میں ہے۔
ادھرمقبوضہ بیت المقدس کے مضافاتی مقامات پرتلاشی کے دوران عباس ملیشیا نے حماس کے چار کارکنوں کو حراست میں لینے کے بعد نا معلوم مقام پر منتقل کردیا۔ القدس کے قریب سے گرفتار ہونے والوں کی شناخت الشیخ سلیم شماسنہ، الشیخ جہاد حمیدان، الحاج فراس شماسنہ اور الشیخ رافت قندیل کے ناموں سے کی گئی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین