عینی شاہدین نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ جمعرات کی شام سے سیکڑوں صہیونی پولیس اہلکار اور فوجی قدیم بیت المقدس کے اہم مقامات پر متمرکز ہیں۔ مسجد اقصیٰ کے تمام ساتوں دروازوں کے باہر صہیونی فوج کے مسلح دستے تعینات ہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس کے مرکزی علاقوں عیسویہ، سلوان، بستان کالونی اور صور باہر میں جگہ جگہ ناکے لگائے گئے ہیں اور شہریوں کے گھروں سے نکلنے پرپابندی عائد کی گئی ہے۔ شہر کی ناکہ بندی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب دوسری جانب فلسطینی شہریوں نے آج جمعہ کے روز امریکا میں تیار کی جانے والی گستاخانہ فلم کے خلاف پرامن احتجاجی ریلیاں نکالنے کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔
صہیونی فوج کی سیکیورٹی میں اضافے اور کرفیو کے نفاذ کے باوجود مقبوضہ بیت المقدس میں شہریوں کے احتجاج کی توقع ہے اور امکان ہے کہ بیت المقدس آج یہودی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان میدان جنگ بننے والا ہے۔ کیونکہ امریکی اور مغربی گستاخوں کےخلاف عالم اسلام اس وقت انگاروں پر لوٹ رہا ہے۔
ادھر بیت المقدس میں رات کے وقوت قلندیہ، عیسویہ، شعفاط اور الفیل کے مقامات پر صہیونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔ میڈیا تک پہنچنے والی خبروں کے مطابق بیت المقدس کے کئی علاقوں میں رات گئے جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین