شامی فورسز کی جانب سے اپنے شہریوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی پناہ گزینوں کا قتل عام بھی جاری ہے۔ سرکاری فوج نے دارالحکومت دمشق میں ان مہاجرین کے سب سے بڑے یرموک کیمپ کے مختلف حصوں گولہ باری کی جس کی زد میں آکر تین افراد جام شہادت نوش کر گئے۔
ذرائع کے مطابق یرموک کیمپ میں شامی فوج کی جانب سے فائرنگ جاں بحق ہونے والے افراد میں ‘معتز جعارہ’ اپنے بھائی کو فائرنگ سے بچاتے بچاتے خود فائرنگ کی زد میں آ گئے۔ حسن حامدپر برزہ کے علاقے میں فائرنگ کی گئی، سعید الرز کو ائیر پورٹ روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب یرموک کیمپ پر گولہ باری بھی کی۔روڈ 15 اور شاہراہ فلسطین، شاہراہ القدس، شاہراہ امنصورہ اورالتقدم کالونیوں میں فائرنگ کے واقعات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ہمارے نمائندے نے بتایاکہ جیش الحر اور سرکاری افواج کے مابین جھڑپیں جاری ہیں، اسی دوران کیمپ کی جانب آنے والی ایک خاتون ان جھڑپوںکی زد میں آکر زخمی بھی ہوگئی ہے۔ یاد رہے کہ شامی سرکاری فوج نے چوبیس روز سے یرموک کیمپ کا محاصرہ کر رکھا جس کی وجہ سے کیمپ میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔