گزشتہ سال اگست سے صہیونی قید میں بھوک ہڑتال جاری رکھنے والے معروف فلسطینی قیدی سامر عیساوی نے صہیونی خفیہ ایجنسی کے نمائندوں کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کو قبول کرلیا ہے جس کے مطابق انہیں چھ ماہ تک مدت حراست میں توسیع کے بعد رہا کردیا جائے گا۔
اس طرح گزشتہ ماہ کی سات تاریخ سے لیکر اکتوبر کی دس تاریخ تک حراست اور پھر رہائی کے بدلے میں سامر عیساوی اپنی بھوک ہڑتال ختم کردینگے۔ اسیران فورم کے وکیل نسیم ابو غوش نے اتوار کےروز اسرائیلی ہسپتال میں سامر عیساوی سے ملاقات کے بعد بتایا کہ سامر عیساوی کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ یہ معاہدہ تحریری شکل میں ان کے وکیل کے سامنے کیا جائے۔
وکیل نسلیم ابو غوش کا کہنا تھا کہ سامر عیساوی کو اسرائیلی داخلی سکیورٹی کےخفیہ ادارے شاباک کے اہلکاروں پر یقین نہیں ہے۔ یہ اہلکار گزشتہ ایک ہفتے سے ان کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سامر عیساوی نے اسرائیلی اہلکاروں کو یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اس معاہدے کو تحریری شکل میں طےکیا جائے وگرنہ وہ احتجاجا آج شام سے بھوک ہڑتال کے دوران دی جانے والی قوت بخش ادویات کھانا بھی بند کر دیں گے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین