فلسطین کی مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے زیرانتظام عسکری تنظیموں پر مشتمل "متحدہ مزاحمتی محاذ” نے صہیونی دشمن کو پیغام دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کی حماقت نہ کرے۔ متحدہ محاذ نے خبردار کیا ہے کہ دشمن نے فلسطینیوں کے خلاف جنگ مسلط کی تو تمام عسکری تنظیموں کے جانثار اپنی قوم، وطن اور ملت کے تحفظ کے لیے سیسہ پلائی دیوار بن کر لڑیں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ‘فلسطین متحدہ مزاحمتی محاذ’ کی جانب سے غزہ کی پٹی میں ایک ریلی اور فوجی نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ریلی کے بعد محاذ کے ترجمان نے ایک مشترکہ بیان پڑھ کر سنایا۔ بیان میں کہا گیا کہ”تمام فلسطینیوں کی جانب سے آج ایک ہی پیغام دیا جا رہا ہے۔ یہ پیغام تمام دوستوں کے لیے ایک اچھی خبر بھی ہے اور دشمنوں کے لیے ایک کھلی وارننگ ہے۔ وہ یہ کہ فلسطینی قوم پر جنگ مسلط کی گئی تو یہ جنگ کسی ایک تنظیم یا گروپ کے خلاف نہیں ہوگی بلکہ پوری فلسطینی قوم اور مسلمہ امہ کے خلاف جنگ سمجھی جائے گی۔ اس جنگ میں دفاع کوئی ایک تنظیم نہیں کرے گی بلکہ فلسطین کا بچہ بچہ سر پرکفن باندھ کرمیدان میں نکلے گا اور جب تک دشمن کو شکست نہیں دی جاتی اس وقت تک مزاحمت جاری رکھی جائے گی”۔
بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی عوام نے دشمن کے خلاف جنگ کے لیے ہرممکن دفاع کا انتظام کیا ہے۔ قوم کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے ہر وہ قدم اٹھائیں گے جس کی ضروت پڑے گی اوراس میدان میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
فلسطینی مزاحمتی متحدہ محاذ نے بیان میں کہا کہ "ہم تمام فلسطینیوں کی مشکلات ایک ہیں۔ ہماری خوشیاں اور غم ایک ہیں۔ بیت المقدس کی آزادی، یہودی آباد کاری کا خاتمہ، اپنے اسیران کی دشمن کی جیلوں سے رہائی، لاکھوں جلا وطن شہریوں کی دوبارہ ان کے علاقوں میں بحالی، غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی کا خاتمہ اور وہ تمام چھوٹے اور بڑے مسائل جن کا تعلق فلسطینی عوام سے ہے ہمیں انہیں حل کرنا ہے۔ قوم کے سلب شدہ حقوق کے حصول کے لیے ہمیں مسلح مزاحمت جہاد میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ وطن عزیز کے اس عظیم پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں۔ ہمارے غم اور پریشانیاں اور انجام سب ایک ہیں”۔
فلسطینی متحدہ محاذ نے مقبوضہ بیت المقدس، مقبوضہ مغربی کنارے اور شمالی اور جنوبی فلسطین کے تمام فلسطینی باشندوں پر زور دیا کہ وہ آزادی کے لیے اپنے ہاں مزاحمت کا چراغ روشن کریں، کیونکہ وطن اور حقوق کے حصول کا ہمارے پاس اس سے بہتر اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ اس میدان میں جتنی تاخیر برتی جائے گی آزادی کی منزل اتنی دور ہوتی چلی جائے گی۔ ہمیں اپنے حقوق کےحصول اور وطن کی آزادی کے لیے ہرقسم کی قربانی دینے کو تیار کرنا چاہیے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین