فلسطین کے تاریخی شہر مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے کئی مقامات پر فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد کو حراست میں لیے جانےکی اطلاعات ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوجیوں نے جمعہ کی شام بیت المقدس میں وادی حلوہ اور سلوان کے مقامات پر فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مارے، جن میں متعدد فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ جمعہ کے روز پہلے یہودی آباد کاروں کی ایک بڑی تعداد "عین سلوان” کے مقام پر ایک مذہبی تقریب میں شرکت کے لیے داخل ہوئی۔ اس موقع پر فلسطینی خواتین اور بچوں نے یہودی گردی کے خلاف قومی پرچم اٹھا کر احتجاج کیا۔
یہودی آباد کاروں فلسطینی مظاہرین کے ہاتھوں میں اٹھائے پرچم اور بینر چھین لیے اور کئی خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بعد ازاں یہودی فوجی اس علاقے میں داخل ہوئے اور انہوں نے فلسطینیوں کے گھروں کی تلاشی لینا شروع کی۔ وادی حلوہ کے داخلی راستے پر متمرکز یہودی فوجیوں نے وہاں سے گذرنے والے فلسطینی شہریوں کو بھی ہراساں کیا اور انہیں گھرسے باہرنکلنے سے روکتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر وہ اس علاقے میں نظر آئے تو انہیں حراست میں لے لیا جائے گا۔
بیت سلوان کے مقامی ذرائع کاکہنا ہے کہ یہودی آباد کار قرآن کریم کی تلاوت کی آواز پر رقص کرتے اور قرآن کریم کی بے حرمتی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ یہودیوں کے اس اشتعال انگیز اقدام پر
فلسطینیوں میں سخت غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین