فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ سلیم نے مسلم امہ پر زور دیا ہے کہ وہ قبلہ اوّل کو صہیونیوں کے پنجہ استبداد سے آزاد کرانے کے لیے اٹھ کھڑی ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی قوتیں قبلہ اوّل پرقبضے کے لیے متحد ہو رہی ہیں۔ عالم اسلام کو بھی اپنے تیسرے مقدس مقام کو آزاد کرانے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔
مسجد اقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے ’یونیسکو‘ کی جانب سے مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں کا مذہبی مقام قرار دینے کے فیصلے کو تاریخ ساز کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اس فیصلے کے بعد کسی کو یہ ابہام نہیں رہنا چاہیے کہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ صرف مسلمانوں کا مذہبی ،تاریخی اور ثقافتی ورثہ ہیں۔
الشیخ سلیم کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور صہیونی دشمنوں کی شکست کے لیے یونیسکو کا فیصلہ ہی کافی ہے۔ اس فیصلے کے بعد عالم اسلام کو چاہیے کہ وہ قبلہ اوّل کو صہیونیوں کے پنجہ استبداد سے آزاد کرانے کے لیے منظم تحریک شروع کرے۔
انہوں نے اپنے خطبہ جمعہ میں غاصب صہیونیوں اور اسرائیلی ریاست کی جانب سے قبلہ اوّل کو لاحق خطرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو قبلہ اوّل سے دور کرنے کی سازشیں کررہا ہے مگر فلسطینی قوم نے قبلہ اوّل سے اپنا تعلق مضبوط بنانے کا عزم کر رکھا ہے۔