فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ہاؤسنگ کے وزیر گیلنٹ عن قریب اپنا منصوبہ کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں پیش کریں گے۔ ان کے تیار کردہ پلان کے مطابق غزہ کی پٹی کی سرحدی دیوار سے محض 7 کلو میٹر دور یہ کالونی تعمیر کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق اس نئی صیہونی کالونی کے لیے ’حانون‘ کا نام تجویز کیا گیا ہے جس میں 500 صیہونی آباد کاروں کو بسانے کا منصوبہ ہے۔
عبرانی اخبارات کے مطابق اگر حکومت اس کالونی کی منظوری دے دیتی ہے تو یہ اپنی نوعیت کا اس علاقے میں طویل عرصے بعد صیہونی آباد کاری کا منفرد منصوبہ ہوگا۔
ادھر ایک دوسرے سیاق میں عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نےسپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ حکومت رام اللہ کے قریب واقع ’بنجمن‘ نامی ایک صیہونی کالونی کو سرکاری طورپر تسلیم کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
اخبار ’معاریو‘ کے مطابق حکومت چاردیگر صیہونی کالونیوں ’عدی عاد‘، کیدا، ایچ کدوش اور ’احیا‘ کو بھی سرکاری سرپرستی میں لینے پرغورکررہی ہے۔ یہ صیہونی کالونیاں آباد کاروں نے اپنے طورپر فلسطینی اراضی غصب کرنے کے بعد اس پرتعمیر کر رکھی ہیں۔