مصرکی سب سے بڑی دینی درسگاہ نے فلسطینی علاقوں میں تعلیمی اداروں کے قیام کی اجازت دی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جامعہ الازھرکے سربراہ شیخ احمد الطیب کی خصوصی ہدایت پرفلسطینی شہروں میںجامعہ کے زیر انتظام اداروں کی شاخوں کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیصلے کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں جامعہ الازھر کی اعتدال پسند فکرکے فروغ کے لیے تعلیمی اور فکری ادارےقائم کیے جائیں گے۔”پی آئی سی” کےمطابق جامعہ الازھر کے سربراہ احمد الطیب نے خصوصی طورپر سفارش کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں جامعہ کے فارغ التحصیل علماء کے رابطہ کونسل کی شاخ قائم کی جائے۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں صوت الازھر ریڈیو کی نشریات شروع کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
قبل ازیں غزہ کی پٹی میں جامعہ الازھر اداروں کے نگران ڈاکٹر اسماعیل حمدان بلبل نے قاہرہ میں شیخ الازھر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں فلسطین شریعت کورٹ کے چیف جسٹس ڈاکٹر ماہر خصر بھی موجود تھے۔ خیال رہے کہ اس وقت فلسطین میں مجموعی طورپر جامعہ الازھر کے زیراہتمام چار بڑے ادارے کام کررہے ہیں۔ جہاں سے ہر سال ہزاروں طلباء حصول علم کے بعد معاشرے میں اسلامی فکر کے رسوخ کے لیے کام شروع کرتے ہیں۔ جامعہ الازھرنے اب اپنے اداروں کی فلسطین میں تعداد کو کئی گنا بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین