مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ فتح کے سیکرٹری جنرل 54 سالہ محمد احمد مصطفیٰ طرویہ کو یرموک پناہ گزین کیمپ میں نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار دیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر دم توڑ گئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آور دو تھے جنہوں نے مصطفیٰ طرویہ کو پناہ گزین کیمپ میں انسانی حقوق کے ہائی کمیشن کے دفتر سے باہر نکلتے ہوئے گولیاں ماریں گئیں۔ آخری اطلاعات تک کسی گروپ کی جانب سے قاتلانہ حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف پچھلے چار سال سے جاری عوام بغاوت کی تحریک میں سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں دمشق کے یرموک پناہ گزین کیمپ میں ہوئی ہیں۔ اس کیمپ میں مجموعی طورپر فلسطینی پناہ گزینوں اور شامی شہریوں کی تعداد پانچ لاکھ 81ہزار سے زیادہ ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین