مقبوضہ بیت المقدس کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے” انٹرنینشنل القدس فاؤنڈیشن” نے ایک مختصر سی دستاویزی فلم تیار کی ہے جس میں بیت المقدس کی آزادی کے لمحات کی منظرکشی کی گئی ہے۔
یہ فلم ایک ایسے وقت میں تیار کی گئی ہے جب مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس صہیونیوں کی شرمناک سازشوں اور یہودیانے کی سرگرمیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔القدس فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "دستاویزی فلم کی تیاری عالم اسلام بالخصوص فلسطینیوں میں اس امید کا اظہار کرنا ہے کہ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب بیت المقدس آزاد ہوگا اور اس کے باشندے آزادی کی فضاء میں سانس لے رہے ہوں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ فلم کی تیاری کےذریعے عالم اسلام کو یہ پیغام دیا گیا ہےکہ بیت المقدس دشمن کے تسلط میں آزادی کے لیے مزید قربانیوں اور جدو جہد کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس لیے یہ مسئلہ صرف مذاکرات سےحل نہیں ہورہا بلکہ بیت المقدس کی آزادی کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لانا ہوگا.”
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی دنیا میں لوگ بیت المقدس کی آزادی کے حوالے سے مایوس ہوتے جا رہے ہیں۔ لیکن اس فلمی کاوش کے ذریعے مسلمانوں کو یہ بتایاجا رہا ہے کہ وہ ان کی مایوسی بلا جواز ہے۔ اس میں ذرا بھی شک وشبہ نہیں ہے کہ بیت المقدس جلد آزاد ہوکر فلسطینی ریاست کا حصہ بنے گا اور اس کے باشندے خوشی اور آزادی کی فضاء میں سانس لیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ موجودہ دور میں بیت المقدس تاریک ترین وقت سے گذر رہا ہے۔ صہیونیوںنے شہرمیں فلسطینیوں کے وجود کو مٹانے کے لیے تمام ہتھکنڈےاستعمال کرلیے ہیں۔ طاقت کے بہیمانہ استعمال کے ذریعے نہ صرف فلسطینیوں کوان کے آبائی شہرسے نکالاجا رہا ہے بلکہ طاقت ہی کے بول بوتے پریہودی آبادکاری کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ کو ہم سے چھیننے کی سازش کی جا رہی ہے۔ لیکن اس سب کے باوجود مایوسی کی قطعی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین