اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کی زندگیوں کو لاحق خطرات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اسرائیل کی ایک جیل سے فلسطینی اسیرا حسن سلامہ نے ایک مراسلہ تحریر کیا ہے جو انسانی حقوق کی تنظیموں کو ملا ہے۔
اس مراسلے میں حسن نے بتایا ہے کہ اس کے ایک بھوک ہڑتالی اسیر ساتھی عاھد ابو غلمہ کی مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث حالت نہایت تشویشناک ہو چکی ہے۔ وہ صرف پانی پیتے ہیں اور اس کےعلاوہ انہوں نے کسی قسم کی خوراک لینے سے انکار کردیا ہے۔ جیل میں حالت خراب ہونے کے بعد عاہد غلمہ کو مسلسل زرد رنگ کے پانی کی قے ہو رہی ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسیر کی جان خطرے میں ہے۔ حسن سلامہ کے مراسلے کے مطابق گذشتہ دو دن کے دوران اسیر غلمہ کو کئی دفعہ بے ہوشی کے دورے پڑےہیں۔ دو مرتبہ اسے خون کی قے بھی ہوچکی ہے۔ صہیونی حکام سے باربار اسیر کو اسپتال میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم صہیونی انتظامیہ نے غلمہ کو اسپتال لے جانے سے انکار کردیا ہے۔
رہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں فلسطینی اسیران نے گذشتہ سترہ اپریل کو بھوک ہڑتال شروع کی تھی، جو آج اٹھائیسویں روزمیں داخل ہوچکی ہے۔ ایک ماہ کے لگ بھگ ہڑتال کے باعث بڑی تعداد میں اسیران کی حالت خراب ہوچکی ہےان میں سے بعض کو اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے تاہم باقی فی الحال صہیونی جیلوں میںپابند سلاسل ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین