امریکا اور یورپ کے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے پانچ انسانی حقوق کے کارکنوں نے اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکا سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی خاتون کارکن” ڈورار” نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہرالخلیل میں اسیران کے ساتھ یکجہتی کے لیے لگائے گئے کیمپ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اسیران کے اہل خانہ اور دیگرعزیزوں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پرامریکی خاتون رضارکارنے کہا کہ انہوں نے اتوار سے فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ ان کے ساتھ بھوک ہڑتال کرنے والے دیگر کارکنوں کا تعلق ناروے، جاپان اور برطانیہ سے ہے۔
خاتون سماجی رہ نما کا کہنا تھا کہ وہ اپنی اپنی حکومتوں کے وزراء خارجہ کو خطوط کے ذریعے نہ صرف اپنی بھوک ہڑتال کے بارے میں آگاہ کریں گے بلکہ وہ فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کا مسئلہ اٹھائیں گے تاکہ اسرائیل پرقیدیوں کے جائز مطالبات پورے کرانے کے لیے عالمی دباؤ بڑھایا جاسکے۔ امریکی انسانی حقوق کی کارکن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتالی اسیران کی حالت دن بدن بگڑتی جا رہی ہے۔ اگر ان کی بھوک ہڑتال بروقت ختم نہ کی گئی تو اسیران کی زندگیاں خطرے میں پڑسکتی ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین