اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق آوی دیختر ایران کےخلاف فوجی ایکشن لینے کے حامی حکومتی کیمپ کے حامی رکن ہیں۔ ان کے وزارت داخلہ جیسے اہم اور کلیدی عہدے پر تعیناتی سے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو ایران پرحملے کے حمایت یافتگان میں ایک اور دوست مل گیا ہے۔
رپورٹ کےمطابق آوی دیختر وزارت داخلہ کےعہدے پرکام کرتے ہوئے داخلی سطح پر ایرن کےخلاف عوامی محاذ گرم کریں گے۔ دیختر کی وجہ سے ان کے بعض دیگر مقربین بھی ایران کی مخالفت میں آگے آسکتے ہیں۔ کیونکہ اس وقت وزیراعظم نیتن یاھو کو اسرائیل پر حملے کے لیے اپنی کابینہ کے پندرہ وزراء کی مخالفت کا سامنا ہے۔ آوی دیخترکی پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے رائےشماری آج جمعرات کو ہوگی۔ درایں اثناء اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا کہنا ہے کہ آوی دیختر کا وزارت داخلہ کا قلمدان سنبھالنا ان کی حکومت کی مضبوطی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ دیختر سابق حکومت میں بھی وزارت داخلہ کے عہدے پر کام کر چکے ہیں اور انہیں اس شعبے کا وسیع تجربہ ہے۔ وہ عوام کو اندرونی سطح پر درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ خیال رہے کہ آوی دیختر نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام اسرائیل کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے اور وہ ایرانی جوہری تنصیبات پرحملے میں ایک لمحے کی تاخیر کے بھی قائل نہیں ہیں۔