مقبوضہ بیت المقدس ( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات ) انسانی حقوق کی تنظیم ’یوری اتحاد برائے حقوق اسیران‘نے قدیم ترین فلسطینی اسیر نائل البرغوثی کی صہیونی جیل سے فوری رہائی کامطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’یورپی اتحاد‘ کی طرف سے جاری کردہ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ نائل البرغوثی کو اسرائیل نے ظالمانہ طورپر قید کررکھا ہے۔ انہیں فوری طورپر رہا کیا جائے۔انسانی حقوق گروپ نے اقوام متحدہ کے شعبہ انسداد جبری حراست کو لکھے گئے مکتوب میں نائل البرغوثی کی اسرائیلی قید خانوں سے فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ 61 سالہ نائل البرغوثی گذشتہ 37 سال سے صیہونی زندانوں میں قید ہیں۔ انہیں چار اپریل 1978ء کو اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ میٹرک کے طالب علم تھے۔
انسانی حقوق کی طرف سے جاری کردہ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ البرغوثی کو اسرائیلی ریاست نے سنہ 2011ء میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بدلے میں رہا کیا گیا۔ تب تک وہ 33 سال قید کی سزا کاٹ چکے تھے تاہم انہیں جون 2014ء کو دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔ اس معاہدے کے تحت رہائی پانے والے 60 دوسرے فلسطینی بھی رہا کردیے گئے تھے۔ نائل البرغوثی کو گرفتاری کے بعد مزید 30 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے صیہونی ریاست کی جانب سے نائل البرغوثی کو حراست میں رکھنے کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قراردیا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید 7 ہزار فلسطینیوں میں درجنوں ایسے فلسطینی بھی قید ہیں جو کئی کئی عشرے صیہونی زندانوں میں قید وبند کی صعوبتیں جھیل چکے ہیں۔